مدینہ کے نشانات

مسجد سجدہ

تعارفی تمھید

مدینہ منورہ کو یہ شرف حاصل ہے کہ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے ساتھیوں کو اپنی آغوش میں رکھا ہے۔ اس وجہ سے یہ شہر متعدد تاریخی اسلامی یادگاروں سے بھرا ہوا ہے۔ ان یادگاروں میں سے ایک مسجد السجدہ ہے جس نے بشارت الہیہ اور اس پر سجدہ نبویہ کا مشاہدہ کیا۔

مسجد کا قصہ

صحابی رسول عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ اس مسجد کا قصہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں: ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم باہر نکلے یہاں تک کہ ایک کھجور کے درخت کے پاس رکے اور اتنا لمبا سجدہ کیا کہ مجھے خیال آیا کہ وہ فوت ہو گئے ہیں۔ جب آپ نے اپنا سر اٹھایا تو میں نے آپ سے لمبے سجدہ کا سبب دریافت کیا تو آپ نے فرمایا: جبرائیل علیہ السلام نے مجھ سے کہا: کیا میں تمہیں بشارت نہ دوں کہ اللہ تعالیٰ آپ سے فرماتا ہے کہ جو تم پر درود پڑھے گا، میں اس پر اپنی رحمت نازل کروں گا اور جو آپ کی طرف سلام بھیجے گا تو میں بھی اس پر سلامتی بھیجوں گا، چنانچہ میں نے شکر ادا کرتے ہوئے اللہ کے لیے سجدہ کیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس مقام سجدہ پر بعد میں مسجد تعمیر کی گئی۔

مسجد کی اہمیت

ان نبوی آثار میں سے ایک ہونے کی بنا پر جو آج تک محفوظ ہیں یہ مسجد نہایت اہمیت کی حامل ہے۔ اس مسجد نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سجدے کا اور اور جبرائیل علیہ السلام کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر نزول کا مشاہدہ کیا۔

مسجد سعودی دور میں

مسجد کی تاریخی اہمیت کی وجہ سے سعودی دور میں اس مسجد کی تعمیر نو ہوئی۔ سنہ 1399 ہجری میں مسجد کو ‏ 182.3 مربع میٹر رقبہ پر دوبارہ تعمیر کیا گیا۔ مسجد کے شمال مغربی کونے میں ایک عدد منارة بھی تعمیر کیا گیا۔ .

اسکی لوکیشن

یہ مسجد آج مسجد نبوی کے شمال میں تقریباً 800 میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

وزٹ کے اوقات

مسجد فرض نماز کے اوقات میں زیارت اور نماز پڑھنے کے لیے میسر ہے۔