مختصر تعارف:
یہ ایک چھوٹی پہاڑی ہے جو جبل احد کے دامن میں مسجد نبوی سے تقریبا چار کیلومیٹر کے فاصلے پر شمال میں واقع ہے۔ یہ وہ پہاڑی ہے حہاں غزوہ احد میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں کی پشت کی حفاظت کے لیے تیر اندازوں کو کھڑا کیا۔
جبل
رماۃکا قصہ:
• ہجرت کے تیسرے سال مشرکین مکہ نے بدر کی ہزیمت کا انتقام لینے کے لیے مدینہ پر حملے کا پروگرام بنایا۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے 3000 جنگجووں کا لشکر تیار کیا اور مدینہ کی طرف روانہ ہوے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قیادت میں سات سو مسلم جنگجووں کا لشکر ان کے مقابلے کے لیے نکلا اور جبل احد کے پاس خیمہ زن ہوا۔
• معرکہ شروع ہونے سے پہلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پچاس تیر اندازوں کو جبل رماة پر کھڑا کیا تاکہ مسلمانوں کی پشت کو محفوظ بنایا جاسکے۔
• جنگ کے دوران جب تیر اندازوں نے مشرکین کی ہزیمت دیکھی تو سمجھے کہ معرکہ ختم ہوگیا ہے۔ چنانچہ ان کی بڑی تعداد مال غنیمت جمع کرنے کے لیے پہاڑی سے اتر گئی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے امر کی مخالفت کی۔
• تیر اندازوں کی اس خطا نے مشرکین کو سنبھلنے کا موقع فراہم کردیا اور وہ مسلمان لشکر کی پشت سے ان پر حملہ آور ہوے جس کے نتیجہ میں ستر صحابہ شہید ہوے۔ قریب تھا کہ کفار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچتے مگر اللہ سبحانہ وتعالی نے آپ کے گرد جانثار صحابہ کے ذریعے آپ کی حفاظت کی۔
جبل راہ کا محل وقوع:
جبل رماة ایک چھوٹی پہاڑی ہے جس کی لمبائی 180 میٹر اور چوڑائی 40 میٹر ہے۔ اس پہاڑ پر چڑھنے کے خواہش مند آرام سے موجودہ رستوں کے ذریعے چڑھ سکتےہیں۔