یہ وہ جگہ ہے جہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے فوراً بعد مہاجرین وانصار نے متفقہ طور خلیفہ اول ابوبکر الصدیق رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر بیعت کی۔
قصہ سقیفہ:
سقیقہ بنی ساعدہ مدینہ کی اہم ترین تاریخی یادگاروں میں سے ایک ہے، سقیقہ کا تعلق نا صرف بیعت ابی بکر الصدیق سے ہے بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی ایک مرتبہ اس میں تشریف لائے تھے اور کچھ دیر بیٹھے تھے۔
اس سقیقہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد مسلمانوں کے درمیان سب سے پہلی سیاسی مشاورت ہوی جس کے نتیجے میں حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ بطور خلیفہ منتخب ہوے۔
سقیفہ کا تعارف
سقیقہ ایک کشادہ جگہ ہے، جو درختوں کی شاخوں یا کھجور کے جھنڈوں سے ڈھکی ہوئی ہے۔ سقیقہ بنی ساعدہ کے تین اطراف میں دیوار ہے اور چوتھی جانب کھلی ہوی ہے۔
سقیقہ بنو ساعدہ قبیلہ بنو ساعدہ کے گھروں کے بیچ واقع تھا۔ بنو ساعدہ ایک کھیتی کے بیچ باغات سے ملحقہ مکانات میں رہا کرتے تھے، قریب میں بنو ساعدہ کا کنواں بھی تھا۔ انصار اپنے معاملات کی مشاورت کے لیے اس سقیقہ میں جمع ہوتے تھے۔
اسکی لوکیشن:
سقیقہ بنی ساعدہ مسجد نبوی کے شمال مغربی جانب واقع ہے۔ زائرین مسجد نبوی سے پیدل ہی اس کی طرف جاسکتے ہیں۔