مسجد نبوی

مسجد نبوی کے گنبد اور دیوہیکل چھتریاں

مملکت عربیہ سعودیہ ہمیشہ اس بات کی حریص رہی ہے کہ وہ مسجد نبوی کے زائرین کے لیے راحت کے تمام أسباب کا بندوبست کرے۔ ان کے اس اہتمام اور عنایت کے مظاہر میں سے ایک مسجد نبوی کی چھت پر پائے جانے والے گنبد ہیں جو مسجد کی رونق اور اس کے جمال میں اضافے کا باعث ہونے کے ساتھ ساتھ مسجد میں ہوا اور روشنی کی آمد و رفت میں بھی معاون ہیں۔ اس کے علاوہ مسجد کے صحن میں چھتریوں کا منظم انداز سے پھیلا ہوا جال اس کی خوبصورتی کو چار چاند لگاتا ہے۔ یہ چھتریاں رات کے وقت صحن روشن کرنے کے علاوہ زائرین کو دھوپ کی تپش اور بارش سے بھی بچاتی ہیں۔

مسجد نبوی کے گنبد:

مسجد نبوی کے گنبد Islamic architecture کا ایک منفرد نمونہ پیش کرتے ہیں اور مسجد کو مخصوص قسم کی رونق سے نوازتے ہیں یہاں تک کہ مدینہ منورہ کا شعار یہ گنبد اور گنبد خضراء ہے۔ آپ جب بھی مسجد نبوی اور مدینہ منورہ کی تصاویر کا مشاہدہ کریں گے یہ گنبدوں کی خوبصورتی آپ کو ان میں عیاں نظر آئے گی۔

مسجد نبوی کے پہلے گنبد کی تعمیر حجرہ شریف کے اوپر 678ھ میں ہوی تھی۔ سنہ 1253ھ میں اس کا رنگ سبز کردیا گیا جس کے بعد وہ "گنبد خضراء" کے نام سے معروف ہوگیا۔ مسجد نبوی میں اس وقت ثابت اور متحرک گنبدوں کی تعداد 196 ہے۔

مسجد نبوی میں متحرک گنبد:

متحرک گنبدوں کا شمار دور جدید کی ایجادات میں ہوتا ہے، مسجد نبوی میں ان گنبدوں کی تعداد 27 ہے۔

مسجد کی خوبصورتی میں اضافے کے علاوہ ان گنبدوں کا مقصد مسجد کے اندر ماحول کو خوشگوار اور ہوا کی آمد و رفت کو جاری رکھنا ہے۔ ان گنبدوں کو نماز فجر، نماز ظہر، اور نماز عشاء کے بعد ریموٹ کے ذریعے دن میں تین مرتبہ کھولا جاتا ہے۔ ۔

دیوہیکل چھتریاں:

مسجد نبوی میں 250 دیو ہیکل چھتریاں ہیں جو شاندار ڈیزائن کے ساتھ اعلی جمالیاتی نمونہ پیش کرتی ہیں۔ یہ چھتریاں مصلحت کے مطابق خودکار طریقے سے کھلتی اور بند ہوتی ہیں۔ دن میں لوگوں کو دھوپ کی تپش سے اور بارش کے پانی سے بچانے کے لیے ان کو کھولا جاتا ہے اور شام کے وقت بند کردیا جاتا ہے تاکہ ماحول ہوادار رہے۔ یہ چھتریاں منظم انداز میں مسجد کے خارجی صحن میں پھیلی ہوی ہیں، اس کے علاوہ مسجد کے بعض اندرونی ہالوں کو بھی ان چھتریوں سے ڈھانپا گیا ہے۔