اس کی مذہبی اور تاریخی اہمیت:
اور احد پہاڑ کے برابر میں اسلام کی عظیم ترین جنگوں میں سے ایک جنگ ہوئی جس کا نام احد ہے جس میں 70 صحابہ کرام شہید ہوئے جن میں شہداء کے سردار حضرت حمزہ بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ بھی شامل تھے۔اور خدا کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم، احدکے عظیم سائز اور حجم کی اکثر مثالیں استعمال کرتے تھے، جیسے کہ آپ نے اپنے ساتھیوں کی تعریف اور بڑائی میں کہا: "اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، اگر کوئی تم میں سے احد کے برابر سونا خرچ کرڈالے تو انکے ایک مد غلہ کے برابر بھی نہیں ہو سکتا اور نہ انکے آدھے مد کے برابر ۔
عام معلومات:
• پہاڑ مسجد نبوی سے تقریباً 4 کلومیٹر شمال میں ہے۔
• اسے یہ نام اس لیے دیا گیا کہ یہ اپنے اردگرد کے پہاڑوں سے الگ کھڑا ہے، اس لیے یہ باقی پہاڑوں سے تنہا دکھائی دیتا ہے۔
•یہ پہاڑ مشرق سے مغرب تک ایک زنجیر کے طور پر پھیلا ہوا ہے، اور شمال کی طرف جھکتا ہے، جس کے اندازے کے مطابق طول و عرض درج ذیل ہیں
- لمبائی: 7 کلومیٹر
- چوڑائی: 2 - 3 کلومیٹر
- اونچائی: 1077 میٹر تک
منفرد نوعیت:
پہاڑی چٹانیں مختلف رنگوں کی ہیں ،جن میں کچھ سرخ گرینائٹ ہ، اور کچھ گہرے سبز اور سیاہ رنگ کی ہیں، اور اس میں کئی غار، دراڑیں اور گڑھے ہیں جو بارش کے پانی کو روک لیتے ہیں۔آسان رسائی:
شہری ترقی اور کوہ احد کے ارد گرد رونما ہونے والی بہت سی ثقافتی تبدیلیوں کے باوجود،ہم دیکھتے ہیں کہ اسے محفوظ کر لیا گیا ہے، حالانکہ یہ محلوں اور جدید سڑکوں سے گھرا ہوا ہے، لہٰذا احد پہاڑ نے اپنی نوعیت اور شکل کو محفوظ رکھا، اور جو لوگ اس پہاڑ پر جانا چاہتے ہیں، وہ اس تک جانے والی پکی اور تعمیر شدہ سڑکوں سے آسانی سے اس تک پہنچ سکتے ہیں۔
احد پہاڑ تک ایک سے زیادہ ذرائع سے پہنچنا ممکن ہے:
1. سٹی بسیں.
2. ٹورسٹ بس.
3. نجی کاریں اور ٹیکسیاں.
احد میں نشانیاں:
• احد پہاڑ.
• رماہ پہاڑ.
• شہداء کا قبرستان.