صحابی مخیریق کے کھیت:
مدینہ منورہ کھجور کے درختوں سے مالا مال زرعی زمینوں کی خصوصیت رکھتا ہے اور بالائی حصہ کے کھیت خاص طور پر ایک تاریخی سماجی حیثیت کی نمائندگی کرتے ہیں کیونکہ یہ وہ کھیت ہیں جو صحابی "مخیریق" نےجنگ احد میں شہادت سے قبل نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو صدقہ میں عطا کیئے تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے مسلمانوں میں تقسیم کر دیا۔ مخریق نے غزوہ احد سے کچھ پہلے اسلام قبول کیا ، مال بھی صدقہ کر دیا اور رسول اللہ ﷺکے ساتھ احد میں شرکت بھی کر لی اور جام شہادت بھی نوش کر گئے ۔کھیت کی پیداوار اور پکنک کے درمیان:
مدینہ کے بالائی کھیت کھجور کے گھنے کھیتوں کا ایک مجموعہ ہے جو مسجد نبوی سے 1 کلومیٹر دور ہے۔ یہ کھجور کے درختوں اور ان کی بھاری بھرکم زرعی پیداوار سے مالا مال کھیت ہیں۔ ان میں جمالیاتی نظارے بھی ہیں جو بیٹھنے اور پکنک منانے کے لیے موزوں ہیں اور کھجور کی فصل سے فائدہ اٹھانے میں بھی کارآمد۔یہ جگہ ایک دوسرے سے جڑے کھیتوں پر مشتمل ہے، اس جگہ کی خصوصیات کھجور کے درختوں اور گھنے درختوں سے بھرے ہونا ہے، اور کھجور بیچنے کے لیے مخصوص جگہوں کے ساتھ ساتھ زرعی فصلوں کے درمیان بیٹھنے اور نقل و حرکت کے لیے جگہیں ہیں۔
مدینہ کے بلائی کھیتوں کا ماحول:
یہ جگہ معاشرے کے تمام افراد کے لیے موزوں ہے، کیونکہ یہ ایک جمالیاتی جگہ ہے جو خاندانوں اور ہر عمر اور جنس کے افراد کے لیے موزوں ہے، اور اس کے ذریعے خوشگوار وقت گزارنا ممکن ہے۔
● جمالیاتی لحاظ سے سبز، قدرتی اور مخصوص مناظر، سیر و تفریح اور کھجور کے درختوں اور قدرتی آبی گزرگاہوں کے درمیان نقل و حرکت کے لیے ۔
●
کھجور کی زرعی پیداوار کی کثرت جو کھجور کے درختوں کا ایک جمالیاتی منظر پیش کرتی ہے۔ مزید برآں ان کھجوروں کا شمار خطے میں کھجوروں کی بہترین اقسام میں ہوتا ہے۔● سیر و تفریح کی اور مخصوص جمالیاتی نظاروں سے فائدہ اٹھانے کی جگہ۔
● یہ جگہ ان اہم ترین مقامات میں سے ایک ہے جو اس علاقے کی سماجی زندگی اور اس کی اسلامی تاریخی جہت کو سمجھنے میں مدد دیتی ہے، کیونکہ یہ اس علاقے کی سماجی زندگی، اس کی اسلامی شناخت اور پیغمبرانہ زندگی کی تفصیلات سے منسلک ہے۔ جو ان مقامات اور یادگاروں کے کھوجنے سے ممکن ہے۔
کھیتوں تک رسائی:
یہ کھیت علی بن ابی طالب روڈ پر العالیہ محلے میں واقع ہیں، جو شہزادہ عبدالمجید بن عبدالعزیز کا چوراہا ہے۔