رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ کی گواہی دینا:
یہ پتوں اور اینٹوں سے بنا معمولی سا کمرہ مسجد نبوی کے مشرق میں تھا جس میں ایک دروازہ روضہ کی جانب تھا اس حجرہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی رہائش کے لیے مختص کیا تھا اور اس میں سے اپنی دعوت و تبلیغ کے کام کو اور ریاست کے امور کو چلایا اور اللہ کا پیغام پہنچایا اور اس میں اپنے رب کی عبادت کی اور اپنے اہل و عیال اور ساتھیوں کے ساتھ بھلائی کی پھر آپﷺ نے اپنے مرض الموت میں یہ پسند کیا کہ دیگرازواج مطہرات کے حجروں کے بجائے آپکو اس حجرہ میں رکھا جا ئے۔ آپ کی پاکیزہ روح اسی حجرہ سےاللہ کی طرف پرواز کر گئی اور اسی حجرہ میں آپﷺ کے صحابہ نے آپ ﷺ کو غسل دیا اور آپ ﷺ کی نماز جنازہ ادا کی اور اسی میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دفن کیا گیا پھر آپ کے دو ساتھی ابو بکر و عمر رضی اللہ عنہ آپ ﷺ کے پاس دفن ہوئے۔
تاریخی قدر:
روئے زمین پر اس جگہ سے زیادہ عزت والا کوئی مقام نہیں جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا جسم مبارک ہو ۔ تمام مومنین کی ماؤں کے حجرات ولید بن عبدالملک کے دور میں مسجد نبوی کی توسیع کے دوران ہٹا دیےگئے تھے سوائے عائشہ رضی اللہ عنہا کے حجرہ کے جو آپ ﷺ کی قبر کی جگہ ہے اور مسلمان اب بھی اس کی دیکھ بھال کرتے ہیں اور اس کی اپنے نبی کے احترام وفاداری اور محبت کی وجہ سے حفاظت کرتے ہیں۔نیز آپ ﷺ کی قبر اور آپ ﷺ کے دو ساتھیوں کی قبروں کی حفاظت کرتے ہیں۔ پوری تاریخ میں حجرہ کی دیکھ بھال:
عمر بن الخطاب نے اس کمرے کو کھجور کے درختوں کی دیوار کے بجائے پتھروں کی دیواروں سے بنا دیا پھر عمر بن عبدالعزیز نے اسے کالے پتھروں سے بنایا پھر اس کے گرد پانچ کونوں والی دیوار بنائی تاکہ خانہ کعبہ سے مشابہت نہ ہو پھر 668 ہجری میں ایک لکڑی کا خانہ بنایا گیا۔ اس کے 3 دروازے رکھے گئے پھر 678 ہجری میں محمد بن قلاوون الصالحی نے اس کے اوپر ایک گنبد بنایا پھر لکڑی کے خانےکے لیے تانبے اور لوہے کی کھڑکیاں بنائی گئیں پھر گنبد کو سبز رنگ سے رنگ دیا گیا جسے آج ہم جانتے ہیں۔ نبی اکرم کا حجرہسعودی دور میں:
شاہ عبدالعزیز کے دور سے لے کر اب تک سعودی ریاست نے حجرہ نبوی اور سبز گنبد پر بہت زیادہ توجہ دی ہے اس کی پرانی عمارت کو محفوظ کیا ہے اور حجرہ کی حفاظت اور دیکھ بھال اور گنبد کے رنگ کی مسلسل تجدید کررہی ہے۔یہ امور صرف ان لوگوں کےحوالے کئے جاتے ہیں جو اپنے دین و امانت میں ثقہ ہیں ۔ آپ حجرہ میں کیسے جاتے ہیں؟
حجرہ نبوی میں کوئی بھی داخل نہیں ہوسکتا اور زائرین روضہ رسول ﷺ کی زیارت کے وقت یا نماز پڑھتے وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود و سلام بھیجتے ہیں اور آپ ﷺ کے دونوں ساتھیوں پر سلام بھیجتے ہیں اور آپ ﷺ کی سیرت مبارکہ اور سنت نبوی کو یاد کرتے اور آپ ﷺ سے ملنے کی تڑپ رکھتے ہیں۔