جنت میں سے ایک باغ
روضہ شریف : یہ مسجد نبوی کا ایک حصہ ہے، اور یہ مسجد کے ابتدائی حصہ میں واقع ہے، اور یہ رسول اللہ ﷺ کے گھر (حجرہ رسول )سے لے کر آپ ﷺ کے منبر تک پھیلا ہوا ہے۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:میرے گھر اور منبر کے درمیان جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے
روضہ شریف میں عبادات مشروع ہیں جیسے نماز و دعا، ذکر، قرآن پڑھنا وغیرہ۔
روضہ کی جگہ
منبر اور حجرہ رسول ﷺ کے درمیان کا فاصلہ تقریباً 26.5 میٹر ہے، اور حجرہ رسول کے گرد پیلے رنگ کی تانبے کی جالیوں کی دیوارجو روضہ کے اس حصے کو چھپا دیتی ہے جو حجرہ کے پیچھے آتا ہے، اس لیے روضہ شریف کی منبر سے حجرہ رسول کی تانبے کی جالیوں والی دیوار تک کی لمبائی 22 میٹر رہ جاتی ہے، اور اس کی چوڑائی 15 میٹر ہے۔
روضہ کے اطراف میں نشانیاں
منبر نبوی: یہ محراب نبوی کے مغرب میں واقع ہے اور اس میں کئی بار تبدیلی کی گئی ۔موجودہ منبر 998 ہجری کا ہے اور اس کی بارہ سیڑھیاں ہیں۔
محراب نبوی : نبی کریم ﷺ کا محراب ، ان کی نماز کی جگہ میں ہے۔ محراب کی موجودہ تعمیر 888 ہجری کی ہے، اور اس کی مرمت شاہ فہد کے دور حکومت میں، 1404 ہجری میں ہوئی ۔
ستون: یہ وہ ستون ہیں جن پر روضہ کی چھت ٹکی ہوئی ہے اور عہد نبوی میں کھجور کے تنے سے بنے ہوئے تھے اور اس میں موجود ہر ستون تاریخی واقعات اور اسلامی حقائق سے جڑا ہوا ہے۔
حجرہ رسول : یہ رسول اللہ ﷺ کا وہ گھر ہے جس میں آپ ﷺ مومنین کی والدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس ٹھہرتے تھے۔ اسی حجرہ میں رسول اللہ ﷺ اور انکے دو ساتھی ابو بکر اور عمر رضی اللہ عنہما کو دفنایا گیا۔
مملکت کا روضہ شریف کا اہتمام
مملکت سعودی عرب کی حکومت نے روضہ شریف کا خاص اہتمام کر رکھا ہے، جس میں منبر پر ضرورت کے تحت سونے کا پانی چڑھانا اور اس کی مسلسل دیکھ بھال کرنا ہے۔ اور اس پر شفاف کاغذ لگایاگیا ہے تاکہ اسے چھونے سے بچایا جا سکے۔اسی طرح مملکت سعودی عرب کی حکومت نے محراب کی مرمت اور اس کی تزیین و آرائش کی اور اسے اندر سے کنکریٹ کے ساتھ مضبوط کیا اور باہر سے اس پر سنگ مرمر لگا دیا، محراب کے اگلے حصے کے دو ستونوں کی جگہ پاکستانی انکس ماربل کے دو ستون لگائے، اور محراب کے پیچھے تختی کی تجدید بمع تاریخ تجدید کی۔
اسی طرح روضہ کے ستونوں پر سفید سنگ مرمر لگایا ، جو مسجد کے باقی ستونوں سے ممتاز ہیں، اور اس کے فرش پر عالیشان قالین ڈالے گئے۔
اسی طرح حکومت نے اپنی زیادہ تر توجہ حجرہ رسول اور سبز گنبد پر دی، اور وہ پورے ادب و احترام کے ساتھ اس کی حفاظت کے لیے کام کرتی ہے، اور یہ کام اسے سونپتی ہے جس کے دین اور دیانت پر بھروسہ کرتی ہے،۔
روضہ کی زیارت کیسے کریں۔
ریزرویشن،آفیشل ایپلیکیشن “توکلنا” یا “
نسک” کے ذریعے دن اور وقت بتا کر کی جاتی ہیں۔اور روضہ کی زیارت کے لیے آنے والے کو پرسکون اور باوقار ہونا چاہیے اور اسے مسلمانوں کے ساتھ حسن سلوک کرنا چاہیے، خاص طور پر بوڑھوں کے ساتھ، کیونکہ ان کے ساتھ ہجوم کر کہ انہیں تکلیف دینا مسجد نبوی کی حرمت کے خلاف ہے، اور مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں۔