مدینہ کے نشانات

غرس کا کنواں

جنت کاچشمہ

:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس میں سے پیتے، اس سے وضوء کرتے اور باقی وضوء کا پانی اس میں ڈال دیتے، تو اس کا پانی بڑھ جاتا اور ختم نہ ہوتا۔

ایک روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں تھوکا اور اس میں شہد ڈالا جو آپ کو ہدیہ دیا گیا تھا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وصیت کی کہ ان کی وفات پر اس کے پانی سے غسل دیا جائے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ میرا کنواں ہے ، نیز فرمایا: یہ جنت کا ایک چشمہ ہے۔

کنویں کی بحالی اور ترقی:

کنویں کو بحال کیا گیا اور اس کے چاروں طرف چھت والی لوہے کی چادر لگائی گئی، اردگرد کے صحن کو قدرتی چٹانوں سے ڈھانپ دیا گیا، اور اس سے ملحقہ تاریخی مسجد کی دیکھ بھال کرتے ہوئے صحن میں دو میٹر اونچی دیوار بنائی گئی، زائرین کے لیے اس نبوی کنویں سے پانی کے ذرائع فراہم کرنے کے لیے پانی کو کنویں سے دوبارہ سے نکالا گیا۔

کنویں کا مقام اور اس کى زيارت کے اوقات:

غرس کا کنواں قباء مسجد سے 1500 میٹر شمال مشرق میں واقع ہے اور آج کل تو یہ آبادی کے علاقے میں داخل ہو چکا ہے، اس کے مقام کی بحالی اور ترقی کے بعد لوگ اس کے ساتھ منسلک تاریخی آثار کو دیکھنے اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یاد کرنے کے لیے اس کا دورہ کرتے ہیں۔

یہ کنواں روزانہ صبح نو بجے سے دوپہر ایک بجے تک اور پھر سہ پہر تین بجے سے شام سات بجے تک دیکھنے والوں کے لیے کھلا رہتا ہے۔

کنویں تک پہنچنا:

کنویں کی طرف علی بن ابی طالب روڈ سے جایا جا سکتا ہے، اور یہ الشاوی پرائیویٹ سکولز کے ساتھ ہے۔