دوا سازی کا پیشہ

دوا سازی ایک ایسا ہنر ہے جس کے ذریعے دوا ساز بیج، جڑی بوٹیاں اور مختلف قدرتی وسائل کو اکٹھا کرکے ایک مقبول مرکب (ہدایت کے مطابق ، یا میٹھا حلول) بناتا ہے جو کہ بعض بیماریوں کا پیچیدہ علاج ہے۔ جیسہ کہ قدرتی وسائل سے حاصل کردہ خواتین کے لیے کاسمیٹکس بھی بناتا ہے۔

دوا سازی کا ہنر جڑی بوٹیوں اور قدرتی وسائل کے علم اور تجربے پر انحصار کرتا ہے، اور یہ جڑی بوٹیوں کو جمع کرنے اور ان پر تجربہ کرنے پر مبنی ہے اسی لیے دوا ساز کو (الحواج) کہا جاتا تھا، یعنی ان جڑی بوٹیوں کی ترکیب اور ان کو اس طرح اکٹھا کرنا جس سے ان کو ایک دوسرے کے لیے یکساں مفید بنایا جائے۔ اور اس مقصد کے لیے موزوں ہو جس کے لیے وہ مختص کیے گئے تھے۔

مدینہ میں دواسازی کی حیثیت:

ماضی میں بیماریوں کے علاج اور ادویات کی تیاری اور قدرتی جڑی بوٹیوں میں فائدہ مند اور نقصان دہ کے بارے میں عظیم علم میں دواساز کا اہم کردار تھا، اور دواساز کو قدیم سول سوسائٹی میں ایک مقام حاصل تھا، کیونکہ ان کا ایک خاص بازار تھا جو العینیہ اسٹریٹ میں واقع ہے۔ جو ماضی جانا جاتا تھا۔

ماضی میں مدینہ منورہ میں دواسازوں نےایک باوقار مقام حاصل تھا ، کیونکہ ان سے مختلف بیماریوں کے بارے میں مشورہ کیا جاتا تھا، ان کی تشخیص کی جاتی تھی اور وہ اپنے تجربے سے ان کے لیے قدرتی دوائیں تجویز کرتے تھے۔

دواسازی کی موجودہ صورت حال:

موجودہ وقت میں دواسازی کا کام وسیع ہو چکا ہے، اگرچہ دواساز نے ڈاکٹر کی جگہ نہیں لی، لیکن یہ مختلف چیزوں کے قدرتی متبادل پیش کرتی ہے۔ دوا فروش کی دکانوں پر مختلف علاج اور خوبصورتی کی دواؤں کے علاوہ مختلف مصالحہ، تیل ، چاۓ اور قہوہ کی پتی اور مختلف مکس مرکب ملتے ۔

دوا سازی کے سامان کو حاصل کرنا اور اس پر مشق کرنا:

سول سوسائٹی میں دوا سازی کا ہنر اب بھی زندہ ہے، اور مدینہ میں بڑے پیمانے پر دوافروشی کی دکانیں پھیلی ہوئی ہیں، خواہ پرانے دوافروش بازار ہوں، یا مدینہ میں بکھری ہوئی بہت سی دکانیں بشمول: المروانی، مطیع عویضہ و غیرہ۔