یہ پہاڑ متعدد تاریخی آثار پر مشتمل ہونے کی وجہ سے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ یہ جماء العاقر کے مقابل واقع ہے۔ جماء ام خالد اور جماء العاقر کے درمیان ایک بڑا میدان ہے جہاں سے قریش کا لشکر غزوہ احد اور غزوہ أحزاب میں گزرا تھا۔ اس پہاڑ کا نام جماء بکری سے ماخوذ ہے۔ جماء اس بکری کو کہتے ہیں جس کے سینگ نہ ہوں۔ اس پہاڑ کو جماء اس کی چوٹی کے چپٹے پن کی وجہ سے کہتے ہیں۔
اسکا قصہ:
یہ پہاڑ تین قریبی پہاڑوں میں سے ایک ہے، جن میں سے دو پہاڑ جماء تضارع اور جماء ام خالد آپس میں جڑے ہوئے ہیں اور ایک الگ ہے جسے جماء العاقر کہتے ہیں۔ اس پہاڑ کے دامن میں اہم تاریخی یادگاریں جیسے یزید بن عبدالملک بن المغیرہ النوفلی کا محل ہیں.
اسکی اہمیت:
یہ پہاڑ تاریخی محلات کے آثار کی موجودگی کی وجہ سے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ اس کے علاوہ بھی مورخین نے اس پر دیگر اہم آثار کا ذکر کیا ہے جیسے بعض قبروں کے تاریخی نقوش وغیرہ۔
اسکی لوکیشن:
جماء ام خالد مدینہ کے جنوب مغرب میں اور جماء تضارع کے مغرب میں واقع ہے۔ شمالی جانب سے السلام روڈ اور مغربی جانب سے شہزادہ نائف بن عبدالعزیز روڈ کے ذریعے اس تک پہنچا جا سکتا ہے۔